حجامہ کا علاج ارشادت نبویﷺ کی روشنی میں

۱۔

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍi عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:  الشِّفَاءُ فِي ثَلاَثَةٍ: فِي شَرْطَةِ مِحْجَمٍ، أَوْ شَرْبَةِ عَسَلٍ، أَوْ كَيَّةٍ بِنَارٍ، وَأَنَا أَنْهَى أُمَّتِي عَنِ الكَيِّ۔

(رواہ البخاری، الطب ، رقم:۵۷۸۳)

حضرت ابن عباسi حضور اکرمﷺ سے روایت کرتے ہیںآپﷺ نے فرمایا کہ شفا تین چیزوں میں پوشیدہ ہے

                   ۔1حجامہ کے ذریعہ ضرب لگوانے میں

۔2شہد کے استعمال میں

۔3آگ سے داغنے میں

تاہم میں اپنی امت کو آگ سے داغنے سے روکتا ہوں۔

۲۔

عَنْ جَابِرَؓ  عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِنْ أَدْوِيَتِكُمْ  أَوْ: يَكُونُ فِي شَيْءٍ مِنْ أَدْوِيَتِكُمْ – خَيْرٌ، فَفِي شَرْطَةِ مِحْجَمٍ، أَوْ شَرْبَةِ عَسَلٍ، أَوْ لَذْعَةٍ بِنَارٍ تُوَافِقُ الدَّاءَ، وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَكْتَوِيَ

(رواہ البخاری، الطب ، رقم:۵۷۹۷)

حضرت جابرh حضورﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا کہ اگر تمہاری دواؤں میں سے کسی دوا میں خیر موجود ہے ، تو حجامہ کے ذریعے ضرب لگانےمیں ہے، یا شہد کے استعمال میں، یا پھرآگ سے داغنے میں (بشرطیکہ) یہ داغنا اُس مریض کو راس آ جائے، لیکن میں آگ سے داغنے کو پسند نہیں کرتا۔

۳۔

عَنْ أَنَسٍ ؓ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَمْثَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الحِجَامَةُ، وَالقُسْطُ البَحْرِيُّ(رواہ البخاری، الطب ، رقم:۵۷۹۷)

حضرت انسh سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: سب سے بہترین دواء جس سے تم علاج کرو، وہ حجامہ لگوانا اور قسط البحری(سمندری جڑی بوٹی) سے علاج کرنا ہے۔

۴۔

عَنْ جَابِرَ بْنِ عَبْدِ اللہِؓ اِنَّہٗ عَادَ المُقَنَّعَ ثُمَّ قَالَ: لَا أَبْرَحُ حَتَّى تَحْتَجِمَ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:إِنَّ فِيهِ شِفَاءً۔     (رواہ البخاری، الطب ، رقم:۵۶۹۷)

حضرت جابرhنے حضرت مقنعh کی عیادت کی اور فرمایا کہ جب تک تم حجامہ نہ لگا لو، میں واپس نہیں جاؤں گا۔ اس لئے کہ میں نبی اکرمﷺ سے سنا ہے کہ حجامہ لگوانے میں شفا ہے۔

۵۔

عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍؓ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللهِ ﷺفَدَعَا الْحَجَّامَ، فَأَتَاهُ بِقُرُونٍ، فَأَلْزَمَهُ إِيَّاهَا، قَالَ عَفَّانُ: مَرَّةً بِقَرْنٍ، ثُمَّ شَرَطَهُ بِشَفْرَةٍ، فَدَخَلَ أَعْرَابِيٌّ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ، أَحَدِ بَنِي خُزَيْمَةَ ، فَلَمَّا رَآهُ يَحْتَجِمُ، وَلَا عَهْدَ لَهُ بِالْحِجَامَةِ، وَلَا يَعْرِفُهَا، قَالَ: مَا هَذَا يَا رَسُولَ اللهِ؟ عَلَامَ تَدَعُ هَذَا يَقْطَعُ جِلْدَكَ؟ قَالَ: هَذَا الْحَجْمُ، قَالَ: وَمَا الْحَجْمُ؟ قَالَ: ” هُوَ مِنْ خَيْرِ مَا تَدَاوَى بِهِ النَّاسُ

(رواہ النسائی واحمد رقم: ۲۰۰۹۴، سقال محققہ؛ اسنادہ صحیح)

حضرت سمرہ بن جندبhفرماتے ہیں کہ حضور اکرمﷺ کے پاس فزارۃ قبیلہ کا ایک دیہاتی آیا۔ اس وقت آپﷺ کو  کر رہا تھا، پس حجام نے بلیڈ سے ضر ب لگایا تو دیہاتی نے (تعجب سے پوچھا): اے اللہ کے رسول! یہﷺ آپ کیا کر رہے ہیں؟ تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: یہ  حجامہ ہے، یہ اُن سب علاجوں سے بہتر ہے، جو لوگ اختیار کرتے ہیں۔

۶۔

عَنْ مَالِكِ بْنِ صَعْصَعَةَؓ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مَرَرْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي عَلَى مَلَإٍ مِنَ الْمَلَائِكَةِ إِلَّا أَمَرُونِي بِالْحِجَامَةِ                      (رواہ الطبرانی فی الاوسط و الکبیر الہیثمی: رجالہ رجال الصحیح)

حضرت مالک بن صعصۃhفرماتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا کہ معراج کی رات میرا فرشتوں کی جس جماعت پر بھی گزر ہوا، اُنہوں نے مجھے حجامہ سے علاج کرانے کا کہا۔

۷۔

 عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍقَالَ: حَدَّثَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لَيْلَةِ أُسْرِيَ بِهِ أَنَّهُ لَمْ يَمُرَّ عَلَى مَلَإٍ مِنَ الْمَلاَئِكَةِ إِلاَّ أَمَرُوهُ أَنْ مُرْ أُمَّتَكَ بِالحِجَامَةِ(رواہ الترمذی وقال حدیث حسن غریب، رقم :۲۰۵۲)

حضرت عبداللہ بن مسعود نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے معراج کے واقعہ ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ (اُس رات) فرشتوں کی جس جماعت پر بھی گزر ہوا، انہوں نے آپﷺ کو کہا کہ آپ اپنی امت کو حجامہ سے علاج کر حکم فرمائیں۔

۸۔

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نِعْمَ العَبْدُ الحَجَّامُ، يُذْهِبُ الدَّمَ، وَيُخِفُّ الصُّلْبَ، وَيَجْلُو عَنِ البَصَرِ وَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ عُرِجَ بِهِ مَا مَرَّ عَلَى مَلَإٍ مِنَ الْمَلاَئِكَةِ إِلاَّ قَالُوا: عَلَيْكَ بِالحِجَامَةِ(رواہ الترمذی وقال حدیث حسن غریب، رقم: ۳۰۵۲)

حضرت ابن عباسفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ حجامہ سےعلاج کرنے والا کیا ہی اچھا آدمی ہے کہ (فاسد) خون نکال دیتا ہے اور پشت کو ہلکا کردیتا ہے او رنظر کو تیز کرتا ہے، اور ابن عباسi فرماتے ہیں کہ معراج کی رات نبی اکرم ﷺ کا گزر فرشتوں کی جس جماعت پر بھی ہوا انہوں نے آپﷺ سے کہا کہ آپ حجامہ کو لازم پکڑیں۔

۹۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَؓ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِمَّا تَدَاوَوْنَ بِهِ خَيْرٌ، فَالْحِجَامَةُ ۔ (رواہ اابن الماجہ ، واللفظ لہ ، رقم: ۳۴۸۴، و ابو داؤد، کلاھما فی الطب، وقال محقق ابن ماجہ : اسنادہ حسن)

حضرت ابو ہریرہنبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ تم جن چیزوں سے علاج کرتے ہو اگر اُن میں سے کسی میں خیر اور بہتری ہےتو وہ حجامہ لگوانا ہے۔

۱۰۔

عَنْ أَبِي كَبْشَةَ الْأَنْمَارِيِّ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَحْتَجِمُ عَلَى هَامَتِهِ، وَبَيْنَ كَتِفَيْهِ، وَيَقُولُ: «مَنْ أَهْرَاقَ مِنْهُ هَذِهِ الدِّمَاءَ، فَلَا يَضُرُّهُ أَنْ لَا يَتَدَاوَى بِشَيْءٍ، لِشَيْءٍ

حضرت ابو کبشہ انماری فرماتے ہیں کہ حضورﷺ سر مبارک پر اور دونوں کندھوںکے درمیان حجامہ لگوایا کرتےتھے اور فرماتے: جس شخص نے (حجامہ کے ذریعے)اپنا گندہ خون نکلوا دیا تو اب اُسے کوئی خدشہ نہیں اس بات سے کہ وہ کسی بیماری کا کوئی علاج نہ کرائے۔

۱۱۔

عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي نُعْمٍ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى أَبِي هُرَيْرَةَ، رَضِيَ اللہُ عَنْهُ وَهُوَ يَحْتَجِمُ، فَقَالَ لِي: يَا أَبَا الْحَكَمِ، احْتَجِمْ قَالَ: فَقُلْتُ: مَا احْتَجَمْتُ قَطُّ. أَخْبَرَنِي أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْحَجْمَ أَفْضَلُ مَا تَدَاوَى بِهِ النَّاسُ

(رواہ الحاکم وقال : صحیح علی شرط الشیخین ووافقہ الذہبی)

عبدالرحمن   فرماتے ہیں کہ میں ابوہریرہ کے پاس آیا تو وہ حجامہ لگوا رہے تھے مجھے دیکھ کر فرمانے لگے کہ اے ابو الحکم (ان کی کنیت ہے) تم بھی حجامہ لگوا لو۔ میں نے کہا کہ میں نے کبھی حجامہ نہیں لگوایا۔ اس پر حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا کہ مجھے حضور ﷺ نے یہ فرمایا کہ مجھے جبریل  نے فرمایا ہے کہ لوگوں کے طریقۂ علاج میں سے حجامہ لگوانا بہترین طریقہ ٔ علاج ہے۔

۱۲۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رَضِيَ اللہُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:مَنِ احْتَجَمَ لِسَبْعَ عَشْرَةَ مِنَ الشَّهْرِ كَانَ لَهُ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ (رواہ الحاکم وقال : صحیح علی شرط الشیخین ووافقہ الذہبی)

حضرت ابو ہریرہ حضور اکرمﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جو چاند کی سترہ تاریخ کو حجامہ لگوائے تویہ حجامہ لگوانا ہر بیماری کے لئے شفا ہے۔

Need a Discuss More about Cupping Therapy?

Call Us Now on: